پاکستان اور ایران
اسلام آباد: پاکستان اور ایران کے درمیان دو طرفہ سیاسی مشاورت (بی پی سی) کا 12واں دور تہران میں اختتام پذیر ہوگیا، جس میں دونوں ممالک نے دوطرفہ تجارت اور تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار کیا۔
سیکرٹری خارجہ ڈاکٹر اسد مجید خان اور ایران کے نائب وزیر خارجہ علی باقری کنی کی قیادت میں ہونے والی بات چیت میں دو طرفہ تعلقات کے مختلف پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا اور سابقہ فیصلوں پر عمل درآمد کا جائزہ لیا گیا۔
عہدیداروں نے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں قریبی تعاون کو فروغ دینے کے لیے جوائنٹ اکنامک کمیشن (JEC) اور مشترکہ تجارتی کمیٹی (JTC) جیسے ادارہ جاتی میکانزم کو بلانے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے توانائی، ٹرانسپورٹ روابط، تعلیم اور عوام کے درمیان تبادلے سمیت متنوع شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے باقاعدہ اعلیٰ سطحی تبادلوں کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
پاکستان اور ایران دونوں نے اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) اور اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) جیسے کثیر الجہتی فورمز پر تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔
انہوں نے خطے میں امن اور ترقی کے فروغ میں اپنے مشترکہ مفاد کو اجاگر کرتے ہوئے مشترکہ تشویش کے عالمی اور علاقائی مسائل پر بات چیت میں شامل ہونے پر بھی اتفاق کیا۔
بات چیت کے دوران سیکرٹری خارجہ نے اپنے ایرانی ہم منصب کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا جہاں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ انہوں نے کشمیر کاز کے لیے ایران کی غیر متزلزل حمایت کو سراہا۔
علاوہ ازیں سیکرٹری خارجہ نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات کو معمول پر لانے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے علاقائی استحکام کی جانب ایک مثبت قدم قرار دیا۔
الگ الگ ملاقاتوں میں، سیکرٹری خارجہ نے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان، رکن پارلیمنٹ/پاکستان-ایران پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے چیئرمین احمد امیرآبادی فرحانی اور اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) کے سیکرٹری جنرل خسرو نوزیری سے بھی ملاقات کی۔
ان تعاملات نے ای سی او کے رکن ممالک کے درمیان پارلیمانی تبادلوں اور علاقائی رابطوں اور تجارتی فروغ کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔
مزید برآں، تہران کے دورے کے دوران، سیکرٹری خارجہ نے انسٹی ٹیوٹ آف پیس اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز (IPIS) میں ایرانی دانشوروں اور سکالرز سے ملاقاتیں کیں، جہاں انہوں نے خطے میں امن اور ترقی کے فروغ میں پاکستان کے کردار پر روشنی ڈالی۔
Tags: Pakistan and Iran Relations || Iran and Pakistan || Pakistan and Iran border || Pakistan and Iran border length || are Iran and Pakistan allies||
0 Comments